جنگل کی سیر کرتے ہوئے کروڑوں کا خزانہ مل گیا

چھپر پھاڑ کے مل جانے کی مثال تو آپ میں سے اکثر نے سنی ہوگی، یہ صادق آئی چند سیر وتفریح کے دلدادہ 2 دوستوں پر جو گئے تو سیر کے لیے تھے، لیکن گھومتے پھرتے ان کے ہاتھ کروڑوں کا خزانہ لگ گیا۔

یہ واقعہ چیک ری پبلک کا ہے جہاں پہاڑی جنگل میں سیر کرتے ہوئے دو دوستوں کو اچانک ایک خزانہ مل گیا جس کی مالیت لگ بھگ ساڑھے تین لاکھ امریکی ڈالر (لگ بھگ 97 کروڑ پاکستانی روپے) بتائی جاتی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان دوستوں کو گھومنے پھرنے کے دوران پوڈکرکونوشی کے پہاڑوں کے کنارے جنگل سے جو خزانہ ہاتھ آیا۔ اس میں 598 سونے کے سکے، زیورات، تمباکو کے تھیلے شامل تھے

۔کترینہ کیف کی بہن کی بالی ووڈ میں دھواں دار انٹری، فلم کا ٹیزر جاری
مذکورہ دوستوں نے اس خزانے کی اطلاع علاقائی آثار قدیمہ کو دی جس کے بعد مشرقی بوھیمیا کے میوزیم نے خزانے کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

میوزیم کے مطابق یہ سکے غالباً سنہ 1808 یا پھر 19 ویں صدی کے اوائل کے ہیں اور اندازہ ہے کہ انہیں سنہ1921 کے بعد زمین میں دفن کیا گیا ہوگا۔ ان میں فرانس، بیلجیئم، سلطنت عثمانیہ اور سابقہ آسٹریا و ہنگری کی کرنسیاں شامل ہیں۔

میوزیم کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ’یہ کہنا مشکل ہے کہ آیا یہ خزانہ کسی چیک شہری کا ہے جو سنہ 1938 میں نازی حملے کے بعد ملک چھوڑنے پر مجبور ہوا، یا کسی جرمن کا جس نے 1945 کے بعد بے دخلی کے خوف سے سونا چھپا دیا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ یہ کسی پرانی دکان سے چوری کیا گیا مال ہو، لیکن ہم اس مفروضے کو کمزور سمجھتے ہیں۔‘

قانون کے مطابق خزانے کو تلاش کرنے والے خوش نصیب ہائیکرز کو اس خزانے کا تقریباً 10 فیصد بطور انعام دیا جائے گا۔

اے ار وائے اردو

آج کی زیادہ پڑھی جانے والی خبریں