جسمانی ورزش، مدافعتی نظام کی ٹریننگ کا بھی ذریعہ
جسمانی ورزش مدافعتی نظام کی تربیت اور تقویت کا ایک بہت اہم ذریعہ ہے۔
ورزش کرنے سے خون کی گردش تیزی سے ہوتی ہے، جو متعدی اجسام (pathogens) کی تلاش اور ان کا مقابلہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔
باقاعدہ معتدل ورزش سوزش کے مارکرز کی سطح کم کرتی ہے اور انسداد سوزش کے اجسام کی پیداوار بڑھاتی ہے۔
پاکستانیوں کے لئے ایک اور ملک میں ویزا فری انٹری کی سہولت
دوسرا ورزش نیند کو بہتر بناتی ہے اور ذہنی دباؤ کم کرتی ہے۔ جب انسان کو نیند پوری نہ ہو یا ذہنی دباؤ زیادہ ہو، تو کورٹیسول اور دیگر ہارمونز کی زیادتی سے مدافعتی نظام کمزور پڑ سکتا ہے۔ ورزش ان عوامل کو قابو میں لانے میں معاون ہے۔
ورزش کرنے سے مدافعتی خلیے جیسے IgA، IgG، IgM کی سطح بہتر ہوتی ہے، خاص طور پر منہ، ناک، گلے وغیرہ میں جس سے انفیکشن کا ابتدائی مقابلہ ممکن ہوتا ہے۔
ورزش ذیابیطس، موٹاپا، بلڈ پریشر، اور دوسری دائمی بیماریاں جن سے قوت مدافعت کمزور پڑسکتی ہے، ان کے امکانات کم کرتی ہے، جس سے مجموعی مدافعت بہتر ہوتی ہے۔